نکل گھر سے کمر کو باندھ اور یلغار کرنا سیکھ
کہ اب ہر ظلم کی بنیاد کو مسمار کرنا سیکھ
یہاں پر اب تیرا خاموش رھنا جان لے لے گا
زباں کو کھول اور دشمن سے تو تکرار کرنا سیکھ
کبھی نا بھولنا تو "تین سَو تیرہ کا وارث ھے
اٹھا اِک شاخِ نازک اور اسے تلوار کرنا سیکھ
فقط ذکر و تلاوت سے ہی آزادی نہی ملتی
اٹھا شمشیر دشمن کو ذلیل و خوار کرنا سیکھ
کوئی "حسَّان" ان مظلوم سے جاکر یہی کہہ دے
نابُزدل بن-تو پیچھے مُڑ-پلٹ کر وار کرنا سیکھ
0 comments:
Post a Comment