Pages

Sunday, 17 March 2019

بہترین غزل

‏ریت  پہ  ہم  اپنا  نام  کبھی  لکھتے  نہیں-
کہ  ریت  پہ  لکھے  نام کبھی ٹکتے  نہیں-

لوگ  کہتے  ہیں  کہ  ہم  پتھر  دل  ہیں-
لیکن پتھر پہ لکھے نام کبھی مٹتے نہیں-

جسم پہ لگے گھائو تو سب دیکھ لیتے ہیں-
اس دل پہ لگے گھائو  کبھی  دکھتے  نہیں-

‏بے سبب   تو  گذر    ہی  جاتی  ہے  زندگی-
انتظار  کے  لمحے  کاٹے  کبھی  کٹتے  نہیں-

کانٹوں  بھری  راہ  پہ  سوچ  کر رکھنا قدم-
آگے  بڑھ  کر  پیچھے  ہم  کبھی  ہٹتے  نہیں-

ایک  ٹھیس  پہ  ہنگامہ  مچا  دیتے  ہیں آپ-
اور ستم سہہ کر بھی ہم کبھی سسکتے نہیں

‏سانسوں کی ڈور سے قائم ہے زندگی ہماری-
مگر پیار کے بغیر یہ دل کبھی دھڑکتے نہیں-

حسینوں کی عادت سے واقف ہیں پھر بھی-
وعدے سے اپنے صنم ہم کبھی مُکرتے نہیں-

دل  کی  کہانی  دل  ہی  جانے  ہے  "دلکش"-
کس نے کہہ دیا کہ پتھر دل کبھی پگھلتے نہیں-

سرور دلکش

No comments:

Post a Comment