*کیا آپ کے شوہر کو باہر کی عورت کی لت لگ گئی ہے...

تو یہ تعریر ضرور پڑھیں....*

*(حصّہ 1)*

*شوہر کو راہ راست پر لانے کی کنجی عورت کے ہاتھ میں ہے...*

اپنے شوہر کو اپنا بنانے کے لئے عورت کو شوہر سے محبت کا انداز اور طریقہ سیکھنا چاہئے ۔

شوہر کتنا  بھی غصہ والا اور بڑا،  بد معاش، بے وقوف ، آوارہ ہو. لیکن اس کو راہ راست پر لانے کی کنجی عورت کے ہاتھ میں ہے...

بہت سی ایسی مثالیں وجود ہیں کہ عورت نے اپنے شوہروں کی اصلاح کی ہے ، آوارہ گرد شوہر کو بھی صحیح راہ پر لانے والی اور صبر کرنے والی عورتوں کی کوئی کمی نہیں...
شوہر کے دل کو اپنے مٹھی میں رکھنے کے لیے اس کی ہر خواہش کی تابع بن جائے ، اس کی غلطیوں اور کج روی دور کرنے کے لئے اچھی مثالیں دے کر سمجھائے  ، اس کو دینی ماحول میں بھیجے ، گھر میں قرآن و حدیث کی تعلیم کرے ، اور دین کی باتیں شوہر کو سمجھائے ، شوہر کو جس کام سے خوشی ہوتی ہے ایسے کام کریں دل کی گہرائیوں اور پر خلوص طریقے پر اس کی خدمت کریں تو شوہر ایک نہ ایک دن ضرور اس کا تابع ہوجائے گا ...
جو عورت اپنے شوہر سے سچی محبت کرتی ہے ایسے شوہر کی مجال نہیں کہ وہ اپنی عورت کا بے وفا بن کر ادھر ادھر بھٹکتا رہے...

*جی ہاں اپنی ازدواجی زندگی میں مسائل کے ذمہ دار ”آپ خود ہیں“۔۔۔!!!*

بیویاں شوہر کے لیۓ سجنے سنورنے کو تیار ہی نہیں،
شوہر جیسے ہی گھر میں داخل ہوتا ہے تو وہی گرد آلود چہرا موٹا جسم بوسیدہ لباس خشکی بھرے بال لیۓ مردانہ آواز نکالتے ہوۓ منہ بنا کر غصہ میں کہتی ہے، فلاں چیز لانا بھول گۓ ہونگے، معلوم ہے مجھے،
آپ سے ایک کام ڈھنگ سے نہیں ہوتا وغیرہ وغیرہ۔۔۔!!!

یہاں وہ شوہر آہستہ آہستہ بیوی سے دور ہونا شروع ہوجاتا ہے،
پھر اسے بیوی سے زیادہ موبائل، ٹیلیوژن اور دوستوں میں دلچسپی بڑھنے لگتی ہے،
ایمان اور دل میں خدا کا ڈر ہوتا ہے تو نفس پر قابو کیۓ رکھتا ہے اور کہیں ایمان کمزور، خوف خدا کم ہو تو باہر خواتین سے تعلق بنا بیٹھتا ہے۔۔۔!!!

ہر شخص اپنی بیوی کو جوان، تر و تازہ اور خوبصورت دیکھنا چاہتا ہے، ہر شخص چاہتا ہے کہ اسکی بیوی رومانوی انداز میں گفتگو کرے، لیکن خواتین کی طرف سے جواب ملتا ہے کہ بچوں کے بعد یہ سب نہیں ہوتا، بچے کون سنبھالے گا، گھر کے کام کاج کون کرے گا، ان تمام معاملات مین انسان کی حالت خراب ہو ہی جاتی ہے۔۔۔!!!

اور پھر اس کا نتیجہ کچھ یوں نکلتا ہے کہ شوہر موبائل میں مصروف رہتے ہیں، دوستوں میں مصروف رہتے ہیں، آفس کام سے دھیان ہی نہیں ہٹتا، گھر دیر سے آتے ہیں۔۔۔!!!

واضح بات ہے کہ جب بیوی کے اندر سے عبدالغفور والی فیلنگز آیئں گی تو شوہر نے موبائل اور ٹیلیوژن کو ہی ترجیح دینی ہے، دوستوں کو ہی ترجیح دینی ہے، ایسا کیسے ممکن ہے کہ سجی سنوری بیوی سے منہ موڑ کر شوہر موبائل میں گھسا رہے۔۔۔؟؟؟

اگر ایک عورت اپنے کمرے کا ماحول شوہر کے لیے رومانوی بنا کر رکھے، خود کو شوہر کے لیے تیار کیۓ سج سنور کر رہے، شوہر سے گفتگو کے دوران آواز میں نرمی اپناۓ رکھے تو شوہر دوستوں میں جانا تو دور بلکہ اپنے آفس سے جلدی چھٹی لے آۓ گا۔۔۔!!!

یہ تو اللہ کا حکم ہے خواتین واسطے کے اپنے شوہر کے لیے سجنی سنوری رہا کرو تاکہ شوہر کا اپنی بیوی سے دل لگا رہے، وہ کبیرہ گناہوں کی طرف نا جاۓ، اور غیر محرموں سے پردے کا حکم دیا گیا، لیکن یہاں تو مکمل الٹی گنگا بہ رہی ہے کہ گھر میں شوہر کے سامنے بیوی کے ہاتھوں میں سے پیاز اور لہسن کی سمیل آرہی ہے اور کسی شادی کہ تقریب میں جاتے وقت میک اپ کے ڈبے ختم کردیے، آدھے آدھے پرفیوم اور سپرے ہوا میں اڑادیے۔۔۔!!!

بعض جگہ مردوں میں بھی یہ خامیاں ہیں بیوی کے پاس جایئں تو صفائ و ستھرائ کا خیال رکھیں، خود کو چست و ایکٹو رکھیں، چہرے پر مسکراہٹ رکھے، بالوں میں کنگھی اور ہلکی خوشبو کا استعمال بے حد ضروری ہے،

ایسا نا ہو کہ باہر سے پسینے میں بھرا آۓ اور بدبو سے آس پاس ماحول خراب کردے، سر کے بالوں میں خشکی نا آنے دے، داڑھی ہے تو کنگا کیا کرے،چہرے گرد و پسینے سے صاف رکھے، مطلب بیوی کو بھی اپنا شوہر جوان، خوبصورت، ترو تازہ اور ایکٹو اچھا لگتا ہے۔۔۔!!!

تمام باتوں کا مقصد یہ ہے میاں بیوی کی زندگی میں دونوں کا  ایک دوسرے کے لیئے سجنا سنورنا، ایک دوسرے کے لیئے تیار ہونا، بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے، اس سے محبت بڑھتی ہے، بیزاریت دور بھاگتی یے، گھر کا ماحول خوبصورت رہتا ہے۔۔۔!!!

بیوی کے معاملات اس لیئے زیادہ ڈسکس کیے کہ اکثر و بیشتر بیویاں بچوں اور گھر کے کاموں میں اتنا مصروف ہوجاتی ہیں کہ شوہر کے لیۓ سجنے اور سنورنے کے لیۓ وقت نہیں نکال پاتی جس سے شوہر آہستہ آہستہ بیوی سے دور ہونے لگتا ہے جیسا کہ اوپر لکھا جا چکا ہے۔۔۔!!!

مختصر سی بات ہے فارغ آج کل کوئ بھی نہیں، جہاں خواتین کے پاس کام کے انبار لگے ہوتے ہیں وہاں مرد بھی دن بھر کمانے واسطے اپنی جان جلاتا ہے، وقت نکلتا نہیں ہے، وقت نکالنا پڑتا ہے، اور ایک دوسرے کے لیئے سجنا سنورنا تو اس رشتے کے لیے انتہائ ضروری ہے، اگر اس کے لیے دونوں میں سے کسی کو فرصت نہیں ملتی تو معذرت کے ساتھ عرض یہ ہے کہ اپنی ازدواجی زندگی میں مسائل کے ذمہ دار ”آپ خود ہیں“۔۔۔!!!
*کاش کہ  یہ بات تیرے دل میں اتر جائیں*
*خواہش صرف اتنی ہےکہ کچھ الفاظ لکھوں جس سے کوئی گمراہی کے راستے پر جاتے جاتے رک جائے نہ بھی رکے تو سوچ میں ضرور پڑ جائے*

SHARE

Milan Tomic

Hi. I’m Designer of Blog Magic. I’m CEO/Founder of ThemeXpose. I’m Creative Art Director, Web Designer, UI/UX Designer, Interaction Designer, Industrial Designer, Web Developer, Business Enthusiast, StartUp Enthusiast, Speaker, Writer and Photographer. Inspired to make things looks better.

  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment