👈 کنجــــــوس کا مــال __!!


بیان کیا جاتا ہے، ایک مال دار سوداگر اس قدر کنجوس تھا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی بلی بھی اس کے گھر آتی تو اسے بھی روٹی کا ایک ٹکڑا نہ ڈالتا اور اگر اصحاب کہف کا کتا بھی آتا تو چھوڑی ہوئی ہڈی اس کے آگے نہ ڈالتا۔ مہانوں کے لیے اس کا دروازہ ہمیشہ بند اور دسترخوان لپٹا ہوا رہتا تھا۔ ایک بار اس نے سامان تجارت جہاز پر لادا اور ملک مصر کی طرف روانہ ہوا۔ غرور سے اس کی گردن یوں اکڑی ہوئی تھی کہ گویا اس زمانے کا فرعون ہو اسے یقین تھا یہ تجارتی سفر اس کے لیے بہت زیادہ نفع رساں ثابت ہوگا لیکن ہوا یہ کہ جب وہ آدھا راستہ طے کرچکا تو سمندر میں طوفان آگیا اور اس بخیل کا جہاز غرق ہوگیا۔ طوفان کے آثار دیکھ کر اس بخیل نے بہت دعائیں مانگیں۔ لیکن دعاؤں سے اسے کچھ فائدہ نہ پہنچا۔ ایسے شخص کی دعا کب قبول ہوتی ہے جس کے ہاتھ مانگنے کے لیے تو خدا کے سامنے پھیل جائیں لیکن کسی کو کچھ دینا پڑتا ہو تو بغلوں میں چھپا لیے جاتے ہوں ۔ اس بخیل کا چھوڑا ہوا مال اور جائیداد اس کے ان غریب رشتے داروں کے ہاتھ آئی جنھیں اس نے زندگی میں کبھی نہ پوچھا تھا اور وہ خوب شان وشوکت سے زندگی گزارنے لگے ۔
گر خدا نے مال بخشا ہے تو اس کو خرچ کر ۔ خود بھی راحت اس کی پا اوروں کو بھی آرام دے ۔ یاد رکھ اک روز یہ گھر چھوڑنا ہوگا تجھے۔ جمع جس میں کررہا ہے سونے چاندی کے ڈلے ۔

وضــاحـت :- شیخ سعدیؒ نے اس حکایت میں بخیلوں کے حسرت ناک انجام سے آگاہ کیا ہے اور وہ بلاشبہ یہ ہے کہ ایک دن موت اچانک انھیں آ لیتی ہے اور وہ مال جسے انھوں نے بصد دشواری فراہم کیا تھا۔ دوسروں کو مل جاتا ہے جو خوب عیش کرتے ہیں ۔

🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷
🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴​​​​​​​​🌴🌴

SHARE

Milan Tomic

Hi. I’m Designer of Blog Magic. I’m CEO/Founder of ThemeXpose. I’m Creative Art Director, Web Designer, UI/UX Designer, Interaction Designer, Industrial Designer, Web Developer, Business Enthusiast, StartUp Enthusiast, Speaker, Writer and Photographer. Inspired to make things looks better.

  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment