Pages

Saturday, 24 August 2019

*سائنس ہمیں کہاں سے کہاں لے آئی۔۔۔*


*پہلے:-* وہ کنویں کا میلا اور گدلا پانی پی کر   100 سال جی لیتے تھے۔۔

*اب:-*  نیسلے اور پیور لائف کا خالص شفاف پانی پی کر بھی چالیس سال میں بوڑھے ہو رہے ہیں۔۔۔۔

*پہلے:-* وہ گھانی کا میلا سا تیل کھا کر اور سر پر لگا کر بڑھاپے میں بھی محنت کر لیتے تھے۔۔۔

*اب:-* ہم ڈبل فلٹر اور جدید پلانٹ پر تیار کوکنگ آئل اور گھی میں پکا کھانا کھا کر جوانی میں ہی ہانپ رہے ہیں۔۔

*پہلے:-* وہ ڈلے والا نمک کھا کر بیمار نہ پڑتے تھے۔۔۔

*اب:-* ہم آیوڈین والا نمک کھا کر ہائی اور لو بلڈ پریشر کا شکار ہیں ۔۔۔۔

*پہلے:-* وہ نیم، ببول، کوئلہ اور نمک سے دانت چمکاتے تھے اور 80 سال کی عمر تک بھی چبا چبا کر کھاتے تھے۔۔۔۔
*اب:-* کولگیٹ اور ڈاکٹر ٹوتھ پیسٹ والے روز ڈینٹیسٹ کے چکر لگاتے ہیں۔۔۔۔

پہلے:-* صرف روکھی سوکھی روٹی کھا کر فٹ رہتے تھے

*اب:-* اب برگر، چکن کڑاہی، شوارمے، وٹامن اور فوڈ سپلیمنٹ کھا کر بھی قدم نہیں اٹھایا جاتا.

*پہلے:-* لوگ پڑھنا لکھنا کم جانتے تھے مگر جاہل نہیں تھے.

*اب:-* ماسٹر لیول ہو کر بھی جہالت کی انتہا پر ہیں.

*پہلے:-* حکیم نبض پکڑ کر بیماری بتا دیتے تھے۔

*اب:-* سپیشلسٹ ساری جانچ کرانے پر بھی بیماری نہی جان پاتے ہیں۔۔۔۔

*پہلے:-* وہ سات آٹھ بچے پیدا کرنے والی مائیں،  جنہیں شاٸد ہی ڈاکٹر میسر آتا تھا 80 سال کی ہونے پر بھی کھیتوں میں کام کرتی تھی۔۔۔

*اب:-*  ڈاکٹر کی دیکھ بھال میں رہتے ہوئے بھی نا وہ ہمت نا وہ طاقت رہی۔

*پہلے:-* کالے پیلے گڑ کی میٹھائیاں ٹھوس ٹھوس کر کھاتے تھے۔۔۔۔
*اب:-* مٹھائی کی بات کرنے سے پہلے ہی شوگر کی بیماری ہوجاتی ہے۔۔۔

*پہلے:-* بزرگوں کے کبھی گھٹنے نہی دکھتے تھے۔۔۔
*اب:-* جوان بھی گھٹنوں اور کمر درد کا شکار  ہیں۔۔۔

*پہلے:-*  100 واٹ 💡 کے بلب ساری رات جلاتے اور 200 واٹ کا ٹی وی چلا کر بھی بجلی کا بل 200 روپیہ مہینہ آتا تھا۔۔۔

*اب:-* 5 واٹ(5watts) کا ایل ای ڈی انرجی سیور اور 30 واٹ کےLED  ٹی وی میں 2000 فی مہینہ سےکم بل نہیں آتا.

*پہلے:-*  خط لکھ کرسب کی خبر رکھتے تھے.

*اب:-* ٹیلی فون، موبائل فون، انٹرنیٹ ہو کر بھی رشتے داروں کی کوئی خیر خبر نہیں.

*پہلے:-* غریب اور کم آمدنی والے بھی پورے کپڑے پہنتے تھے.
*اب:-* جتنا کوئی امیر ہوتا ہے اس کے کپڑے اتنے کم ہوتے جاتے ہیں

سمجھ نہیں آتا کہ ہم کہاں کھڑے ہیں؟
کیوں کھڑے ہیں؟

کیا کھویا کیا پایا ؟

سائنس ہمارے لئے رحمت ہے یا زحمت ؟
زرا سوچیئے..??

No comments:

Post a Comment