*🙏 مرد حضرات متوجہ ہوں ........!!!*


*( الفاظ کی درشتی پر ایڈوانس معذرت )*

عورت جتنی مرضی بے پردہ ہوجاۓ ، اس کا ریپ پھر بھی آپ پر حلال نہیں ہے :) ۔۔۔۔ اور اسے دیکھنا اور تاڑنا بھی اتنا ہی حرام ہے ، جتنا کہ اس کا بے پردہ گھر سے باہر نامحرم کی نگاہوں میں آنا ۔۔۔
آپ کو اپنی قبر میں تشریف لے جانا ہے اور اسے اپنی قبر میں " بھرتی " ہونا ہے جو اس کا گناہ ہے اسے اس کی سزا ملے گی جو آپ کا گناہ ہے آپ کو اس کی سزا ضرور ملے گی ۔
اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ " بے پردہ عورت کو دیکھ کر بہک گیا " کہہ دینے سے آپ کی جان چھوٹ جاۓ گی تو یہ غلط خیال ہے اپنا ایمان مضبوط کرو اتنا کہ کوئی بھی عورت تمھیں بھٹکا نہ سکے ۔ "
ہماری زندگی میں ہمارے سامنے بہت مرد حضرات آتے ہیں کہ چہرے پر سنت نبویﷺ بھی سجی ہوتی ہے اور بے پردہ خواتین کو دیکھ کر " حاجی صاحب " بھی نہیں بن رہے ہوتے ۔ آپ اپنی محلے کی مسجد کے قاری صاحب کو لے لیں بشرطیکہ وہ حلوہ خور نہیں ہیں ۔ میری والی مسجد کے قاری صاحب بالکل حلوہ خور نہیں ہیں میں ان کی مثال لیتا ہوں ، وہ مجال ہے جو کسی خاتون کو نظر اٹھا کر دیکھ لیں ۔ اور میں کام کرنے والی طرحدار سی خاتون ہیں وہ انہیں فرماتی ہیں : " مولوی صاحب آپ کدھر دیکھ رہے ہیں ، میری بات سنیں "۔ تو مولوی صاحب نے پھر انہیں تفصیل سے سمجھایا ، کہ محترمہ ! باہر کی ماڈرن دنیا آنکھوں میں آنکھیں نہ ڈال کر بات کرنے کو کانفیڈنس میں کمی کہتی ہے ، مگر اسلام غیر محرم سے اس قسم کے " آئی کانٹیکٹ " کی اجازت نہیں دیتا ۔۔ وہ دن ہے اور آج کا دن ہے ، وہ آنٹی کبھی مولویوں کے خلاف نہیں بولیں ۔
ہمیں کچھ اپنے گریبان کے اندر بھی جھانکنا چاہئے ۔ کسی چیز کی خود بھی ذمہ داری لینی چاہئے ! اور یقین کریں کچھ مرد حضرات تو برقعے کے اندر جھانکنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں ۔ پردہ عورت پر فرض ہے ، عورت کی معراج ہی پردہ اور وقار ہے لیکن !
لیکن آپ سارا بوجھ خواتین پر ڈال کر مرد کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے ۔ عورت نے پردہ بھی کر لیا ، اس نے خود کو مرد کے آگے سرینڈر بھی کردیا ، مگرمرد پھر بھی باہر کی کچھ بے پردہ عورتوں کو تاڑ تاڑ کو گھر آتا ہے اور انہیں کو بیٹھ کر گالیاں بھی دیتا ہے اور انہی کی روشنی میں اپنی عورت کا سانس بھی گھوٹتا ہے ، تو جناب عالی ! ایسے بھی معاشرے نہیں چلتے ۔۔ صرف عورت ہی پردہ کرتی رہے مرد اسے برقعے کے اندر سے بھی تاڑے اور آخرت میں یہ کہہ کر کندھے اچکا دے " اس نے رغبت دلائی تھی " فرشتے ایک گرز ماریں ، کہیں : " یہ تمھارا تھکا ہوا معاشرہ نہیں ہے ڈرامہ بازی کہیں اور کرنا ۔۔۔ "
ایک جگہ میں نے پڑھا : موصوف فرما رہے تھے کہ : " عورت اگر خوبصورت نظر آنا چاہتی ہے تو اسے چاہئے کہ وہ نظر ہی نہ آۓ " ۔۔۔ میں نے کہا آپ اسے پیدا ہوتے ہی جان سے مار دیں ،، یقیناً بہت خوبصورت نظر آۓ گی اور آپ کی ہوس کا بھی علاج ہوجاۓ گا ۔
نہیں ! جب عورت کا نام سن کر ہی آپ کو رغبت ہونے لگ جاۓ تو آخری حل تو پھر یہی بچتا ہے نا ! اس مرد کو آپ کیا کہیں گے ؟؟جو برقعے میں بھی عورتوں کو دیکھے،
لیکن قسم ہے آپ کو ، اپنی نگاہوں پر کنٹرول نہ کریں ۔۔۔ اپنی سوچ صاف نہ کریں ۔۔ خود کی ہدایت نہ مانگیں ۔۔ خود پر نظر نہ ڈالیں " بس عورت ، عورت " ، جپتے رہیں ۔۔۔
اگر آپ نے صرف عورتوں کو شٹل کاک میں مقید کرنے پر زور رکھا اور پردے کے نام پر اسے " سلیمانی ٹوپی " پہنانے کی کوشش جاری رکھی ، بجاۓ مرد حضرات کی بھی تربیت اور حد بندی کرنے کے ، تو مجھے افسوس ہے ، ( بہت معذرت کے ساتھ انتہائ سخت بات کہنے جا رہا ہوں ) ہمیں بیٹیاں دفنانا یا انہیں پیدا ہوتے ہی قتل کرنا ، دوبارہ سے شروع کرنا پڑے گا ۔

🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰

SHARE

Milan Tomic

Hi. I’m Designer of Blog Magic. I’m CEO/Founder of ThemeXpose. I’m Creative Art Director, Web Designer, UI/UX Designer, Interaction Designer, Industrial Designer, Web Developer, Business Enthusiast, StartUp Enthusiast, Speaker, Writer and Photographer. Inspired to make things looks better.

  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment