میاں بیوی کے درمیان رات کا حصہ بہت زیادہ اہم ہوتا ہے کہ دونوں میاں بیوی اپنے کام وغیرہ سے مکمل فارغ ہوۓ ایک دوسرے کے ساتھ بند کمرے میں وقت گزارتے ہیں اور یقین جانیں یہی وہ خوبصورت وقت یے کہ اپنی ازدواجی زندگی کو خوب سے خوب تر بنایا جاسکتا ہے، اس وقت بیوی کی باتیں سنی جایئں، کچھ اپنی باتیں سنائ جایئں، بیوی سے دن بھر کام کا احوال لیا جاۓ، دن بھر کے کاموں میں بیوی کی تعریف کی جاۓ، بیوی کی خوبصورتی کی تعریف کی جاۓ، بیوی سے دل لگی کی باتیں کی جایئں، اس سے محبت کا اظہار کیا جاۓ، یہ اعمال بہت زیادہ ضروری ہیں کیوں کہ دونوں میاں بیوی ہی دن بھر کام سے تھکے ہارے آرام کے لیۓ بستر پر آتے ہیں تو انہیں ایک دوسرے کے پیار بھرے، محبت بھرے الفاظوں کی ضرورت ہوتی ہے، اور یہ وہ وقت ہوتا ہے کہ دونوں کے منہ سے نکلے الفاظ سیدھے ایک دوسرے کے دل میں اترتے چلے جاتے ہیں بشرط دونوں کے درمیان موبائل📱 اور📺 ٹیلیوژن جیسی فضول چیزیں نا ہوں۔
یہ میاں اور بیوی دونوں کا ایک دوسرے پر حق ہے کہ موبائل اور ٹیلیوژن کو چھوڑ کر ایک دوسرے کو پیار اور محبت کے ساتھ وقت دیا جاۓ۔
دن بھر میاں بیوی اپنے کاموں میں مصروف رہتے ہیں اور ایک رات کا وقت ملتا ہے کہ میاں بیوی ایک دوسرے کو وقت دیں اور اگر ایسے میں شوہر اپنے موبائل میں مصروف رہے، بیوی اپنے موبائل میں تو جناب معاف کیجیۓ گا یہ ایک خوشگوار ازدواجی زندگی نہیں بلکہ ایک رسمی ازدواجی زندگی ہے جہاں بس رسمیں پوری ہورہی ہیں کہ صبح اٹھے کام پر چلے گۓ بیوی گھر کے کاموں میں مصروف ہوگئ، رات کو آۓ کھانا کھایا باہر راؤنڈ لگایا آکر موبائل استعمال کرتے کرتے سوگۓ، یقین جانیں یہ رسمی ازدواجی زندگی ہے، خوشگوار ازدواجی زندگی میں ایک دوسرے کو وقت دینا بہت ضروری ہے، ایک دوسرے سے دل لگانا بہت ضروری یے، ایک دوسرے کا احساس، ایک دوسرے کی قدر بہت ضروری یے، ایک دوسرے سے پیار کی باتیں، محبت کا اظہار بہت ضروری ہے، اب لوگوں کہ ذہنوں میں آنا ہے کہ سالک شفیق آپ فلمی باتیں کر رہے ہیں، ارے نہیں جناب یہ سب تو ہمیں رسول اللہﷺ سے سیکھنے کو ملتا یے کہ وہ اپنی بیویوں کو اچھی طرح وقت دیا کرتے تھے، گھر کے کاموں میں انکا ہاتھ بٹایا کرتے تھے، چلتے پھرتے بیویوں سے محبت کا اظہار کیا کرتے تھے، بیوی کے ساتھ کھیل میں حصہ لیا کرتے تھے، بیوی کی دل جوئ کیا کرتے تھے، لہذا ہمیں بھی رسول اللہﷺ کی زندگی پر عمل کرتے ہوۓ اپنی زندگی کو خوشگوار بنانے کی ضرورت ہے۔
لکھنے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ اس موبائل فون نے رشتوں میں بہت دوریاں پیدا کردی ہیں، موبائل فون کا استعمال غلط نہیں لیکن بے وقت موبائل کا استعمال نا صرف صحت کے لیۓ نقصاندہ ہے بلکہ رشتوں میں بھی بہت زیادہ دوریاں پیدا کردیتا ہے، میں تو یہ کہوں گا کہ جب ماں باپ، بیوی، بچوں کے ساتھ ہوں تو موبائل کو آف کردیں، یا کم از کم خاموش کرکے رکھ دیں، ماں باپ کے ساتھ ہوں موبائل رکھ دیں، بچے ساتھ ہوں موبائل رکھ دیں، بیوی ساتھ ہو موبائل رکھ دیں، ہمارا فرض ہے انہیں وقت دینا اور اس فرض کی ادایئگی میں ذرا سی سستی رشتوں میں ایسی دوریاں پیدا کردیں گی جو بعد میں سنبھالے نہیں سنبھلیں گی۔
💞🌹💞🌹🌹💞🌹💞🌹💞🌹
*کاش کہ یہ بات تیرے دل میں اتر جائیں*
*خواہش صرف اتنی ہےکہ کچھ الفاظ لکھوں جس سے کوئی گمراہی کے راستے پر جاتے جاتے رک جائے نہ بھی رکے تو سوچ میں ضرور پڑ جائے*
No comments:
Post a Comment