کیا یہ ٹوپی پہن کر آپ تجارت کر سکتے ہیں۔۔۔؟
اپنے آفس جا سکتے ہیں، اپنے باس کے سامنے جاسکتے ہیں۔۔۔؟
دوست احباب کی محفل میں بیٹھ سکتے ہیں۔۔۔؟
کسی دعوت میں جاسکتے ہیں۔۔۔؟
علاقے کے کسی بڑے عہدیدار کے پاس جاسکتے ہیں۔۔۔؟
کیا یہ اس قابل ہے کہ آپ یہ پہن کر محلے کی چار گلیاں گھوم سکیں۔۔۔؟
جو ٹوپی اس قابل بھی نہیں اس کو ہم خلّاقِ عالم، مولائے کل، رب قہار و جبار، بادشاہوں کا بادشاہ، ربّ محمدؐ کے دربار میں پہن کر ایسے جاتے ہیں جیسے رب پر احسان کر رہے ہوں۔
ڈوب کے مرجانا چاہئے ان مسلمانوں کو جو پنج وقتہ نماز کے لئے چند پیسے خرچ کرکے ایک عدد ڈھنگ کی ٹوپی تک نہ خرید سکیں اور پاوں میں پہنی چپّل کسی بڑے برینڈ کے لوگو کا لشکارا مار رہی ہو😢
ملے وقت تو سوچئے گا 😢
اپنے آفس جا سکتے ہیں، اپنے باس کے سامنے جاسکتے ہیں۔۔۔؟
دوست احباب کی محفل میں بیٹھ سکتے ہیں۔۔۔؟
کسی دعوت میں جاسکتے ہیں۔۔۔؟
علاقے کے کسی بڑے عہدیدار کے پاس جاسکتے ہیں۔۔۔؟
کیا یہ اس قابل ہے کہ آپ یہ پہن کر محلے کی چار گلیاں گھوم سکیں۔۔۔؟
جو ٹوپی اس قابل بھی نہیں اس کو ہم خلّاقِ عالم، مولائے کل، رب قہار و جبار، بادشاہوں کا بادشاہ، ربّ محمدؐ کے دربار میں پہن کر ایسے جاتے ہیں جیسے رب پر احسان کر رہے ہوں۔
ڈوب کے مرجانا چاہئے ان مسلمانوں کو جو پنج وقتہ نماز کے لئے چند پیسے خرچ کرکے ایک عدد ڈھنگ کی ٹوپی تک نہ خرید سکیں اور پاوں میں پہنی چپّل کسی بڑے برینڈ کے لوگو کا لشکارا مار رہی ہو😢
ملے وقت تو سوچئے گا 😢
No comments:
Post a Comment