😢😧
ہمارے معاشرے میں اکثر خواتین جن کو طلاق ہو جاے یا ان کے خاوند فوت ہو جائیں ....اب لوگ ان کو ایک عیب والی عورت سمجھتے ہیں طلاق یافتہ اور بیوہ ہونا کوئ عیب نہیں یہ قسمت کے فیصلے ہوتے ہیں ...
اب اکثر دیکھا یہ جاتا ہے کہ ان خواتین سے کوئ شادی کرنا پسند نہیں کرتا حالانکہ اکثر ایسی خواتین کی عمر 28 سے 40سال تک ہوتی ہے
اب ان سے شادی نہ کرنا ناانصافی ہے کیا ہوا جو خاوند نے طلاق دے دی ..کیا اب اس عورت کو دوسری شادی کرنے کا حق حاصل نہیں.....
ایسی بیچاری خواتین بقیہ ساری زندگی گھر میں بیٹھے گزار دیتی ہیں......
ہر آدمی چاہتا ہے میں کنواری لڑکی سے شادی کروں خوبصورت بھی ہو مالدار بہی ہو پڑھی لکھی بھی ہو...اور غریب کی بیٹیاں گھر بیٹھے بوڑھیاں ہو جاتی ہیں کوئ نہیں سوچتا سب قارون بنے بیٹھے ہیں اپنی دولت پے....
کیا ہوتا جو کچھ پیسے غریب باپ کو دے دیتے جو قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے جو جوانی میں اپنی بیٹی کا نکاح کر سکتا.......؟؟؟؟
میری گزارش اور دردمندانہ اپیل سب مسلمان مردوں سے ہے خدارہ کنواری سے بہی شادی کرو مگر ساتھ ساتھ بیوہ اور طلاق یافتہ خواتین سے بہی نکاح کیا کرو تاکہ تم سب ان کی بقیہ زندگی کا سہارا بن سکو.....
میں نے خود دیکھا کئی خواتین کو جن کو 27 سے 30 سال تک طلاق ہو جاتی ہے اب ان کی کافی زندگی باقی ہے خدارہ ان کو اپنے نکاح میں لاو...
ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صرف ایک بیوی حضرت عائشہ کنواری تھی اور بقیہ ساری ازواج مطہرات بیوہ اور طلاق یافتہ تھیں.......
یہ امت کو درس دینا بھی مقصود تھا .....میرے اس درد کو سب سمجھیں اپنے دل میں اتاریں .....
اگر آپ پہلے سے شادی شدہ ہیں اور حقوق پورے کر رہے ہیں اور آپ کو دوسری شادی کی تمنا ہے تو خدارہ بیوہ اور طلاق یافتہ کا انتخاب کریں.....
بنیادی چیز اگر آپ دو شادیوں کے بعد اپنی بیویوں میں محبت مساوات قائم رکھ سکتے ہیں اور ظلم سے بچ سکتے ہیں تو ضرور کریں معاشرے میں پریشان بے سہارا خواتین کا سہارا بنیں....
اس پوسٹ سے شادی شدہ خواتین جو اپنے شوہر کو دوسری شادی کی اجازت نہیں دے سکتیں تو وہ میری پوسٹ سے اختلاف کریں گیں......
ان سے کہنا چاہو گا اگر شوہر برابری اور مساوات قائم رکھ سکتا ہے تو ضرور اجازت دیں آپ جس طرح کسی کی بیٹی ہیں اس طرح ایک باپ کی وہ بیٹیاں جو بیوہ اور طلاق یافتہ ہیں جو گھروں میں بوڑھی ہو رہیں ہیں ان کا درد محسوس کریں ایک عورت دوسری عورت کا درد محسوس کر سکتی ہے.....
شوہروں سے کہنا چاہوں گا اگر واقعی ظلم ہی کرنا ہے تو پھر ایک شادی بھی نہ کریں کیوں کسی کی بیٹی کی زندگی جہنم بنا دیتے ہو ..😢😢😢...
اسلیئے آئیے آج سب مل کر بیوہ طلاق یافتہ عورتوں کا سہارا بنتے ہیں دو شادیاں کریں انصاف کو قائم رکھتے ہوے .....معاشرے میں ایسی لاکھوں خواتین آپ کی منتظر بیٹھی ہیں
...خداراہ جائیے بن جائیں مظلوم خواتین کا سہارا کیوں سب اپنے آپ کو خوش رکھتے ہیں دوسروں کا درد کیوں نہیں سمجھتے 😢😢😢....
میری آنکھوں سے تحریر لکھتے ہوے آنسو جاری ہیں کیوں ہم خود غرض بن گے ہیں ہمیں کچھ نظر ہی نہیں آتا .....سوچیئے ان خواتین کا کیا ہوگا یہ تو گھر بیٹھی بوڑھی ہو جائیں گیں....😢😢
آپ سب بدل سکتے ہیں ایسی خواتین کا ہاتھ تھام سکتے ہیں ان کو عزت دیں نکاح میں لائیں معاشرے میں بڑھتی ہوئ بے حیائ کو قابو کرنے میں معاون بنیں.....
. ناجائز تعلقات رکھنے میں مرد سب سے آگے ہوتا ہے مگر ان عورتوں سے شادی کرنے میں سب پیچھے ہٹ جاتے ہیں...
مطلب ہوس اور ٹائم پاس ہے خدارہ آدم کی بیٹی سے ایسا کھیل مت کھیلا کرو😢😢 کیوں نہیں عزت دیتے ان سے نکاح کرتے شرم آتی ہے کیا ...؟؟؟؟؟ناجائز تعلقات بناتے وقت شرم کیوں نہیں آتی.....؟؟؟؟؟ سوچئیں......خدارہ ...
افسوس اور معذرت کے ساتھ شادی شدہ مرد و خواتین بھی ناجائز تعلقات بنانے میں مصروف ہیں یار شادی کیوں نہیں کرتے پھر ان سے..........؟؟؟؟؟؟؟؟ سمجھ نہیں آتی ہم صرف نام کے مسلمان کس طرف جارہے ہیں.......😷😷
اپنی سوچ بدلیں اسلام تنگ نظر نہیں آپ اگر انصاف کر سکتے ہیں توجائیں ایسی خواتین کا سہارا بن جائیں..میرےساتھ مل کر معاشرے کا درد کم کرنے میں میرے معاون بنیں ......پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ کاپی اور شئیر کریں .
0 comments:
Post a Comment