ایک فقیر دریا کے کنارے بیٹھا تھا ...
کسی نے پوچھا بابا کیا کر رہے ہو؟
فقیر نے کہا انتظار کر رہا ہوں کی مکمل دریا بہہ جائیں تو پھر پار کروں.
اس آدمی نے کہا کیسی بات کرتے ہو بابا ... مکمل پانی بہہ جانے کے انتظار میں تو تم کبھی دریا پار ہی نہیں کر پاؤ گے.
فقیر نے کہا یہی تو میں تم لوگوں کو سمجھانا چاہتا ہوں کی تم لوگ جو ہمیشہ یہ کہتے رہتے ہو کی ایک بار گھر کی ذمہ داریاں پوری ہو جائیں تو پھر نماز پڑھوں گا، داڑھی رکھوں گا، حج کروں گا، خدمت کروں گا ...
جیسے دریا کا پانی ختم نہیں ہوگا ہمیں اس پانی سے ہی پار جانے کا راستہ بنانا ہے اسی طرح زندگی ختم ہو جائے گی پر زندگی کے کام اور ذمہ داریاں کبھی ختم نہیں ہوں گے ...
( نماز سے مت کہو کہ مجھے کام ہے
کام سے کہو کہ مجھے نماز پڑھنی ہے)
اَللّٰه کریم عمل کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔
*شیئرضرور کریں*
0 comments:
Post a Comment