.
- ------------- *
ہم نقش وفا دل سے مٹانے نہیں دیں گے
صدیوں کی وراثت کو گنوانے نہیں دیں گے
بھارت مِرا دنیا میں ہے جنت کا نمونہ
اس دیش کو ہم نرک بنانے نہیں دیں گے
اشفاق نے بسمل نے جو بلیدان دیا تھا
ضائع کسی قیمت پہ بھی جانے نہیں دیں گے
آزاد کے سپنوں کو بھی ساکار کریں گے
گاندھی کے اصولوں کو بھلانے نہیں دیں گے
یہ کیب (CAB) مبارک ہو تمہیں گدی نشینو !
اس CAB کو ہم ملک میں آنے نہیں دیں گے
منظور نہیں ہم کو یہ تفریق تمھاری
مذہب کو ہم آدھار بنانے نہیں دیں گے
*ہم ایک تھے، ہم ایک ہیں، ہم ایک رہیں گے*
*نفرت کی یہ دیوار اٹھانے نہیں دیں گے*
یہ دیش سمجھتا ہے ہر اک چال تمھاری
اب جال نیا کوئی بچھانے نہیں دیں گے
جب آہ نکلتی ہے تو ہل جاتے ہیں ایوان
ہم ظلم تمھیں ملک میں ڈھانے نہیں دیں گے
🖊 عبد البر مدنی
No comments:
Post a Comment