Pages

Saturday, 20 July 2019

پرانا زمانہ

ایک زمانہ تھا جب لڑکیاں آپس میں کھیلتی اور شیطانیاں کرتیں تھیں ایک دوسرے سے مزاق کرتیں
ایک دوسرے پر جملے کستیں مگر لڑکوں کو ان کا مزاق
ان کے جملے ان کی شیطانیوں کا علم نہیں ھوتا تھا
لڑکے سمجھتے تھے کہ صرف لڑکے چھچھورے ہوتے ہیں
لڑکیاں تو بہت سیدھی ھوتی ہیں
کیوں کہ لڑکوں نے لڑکیوں کو ایسی کیفیات میں نہیں دیکھا تھا
فی زمانہ:
کمیونیکیشن کی جدت سے
انٹرنیٹ کی عام سہولت سے
فیس بک کی با اسانی دستیابی سے
اور خاص کر Tiktok کے آنے سے
سب کچھ اتنا گڈمڈ ھو گیا ھے کہ
لڑکیوں کے وہ مزاق جن سے لڑکے بے خبر تھے
لڑکوں کے ذہن میں لڑکیوں کی صرف عزت تھی
اب لڑکیوں کی تمام سیکریٹس
لڑکوں میں بہت مقبول ھو گئیں ہیں
اس کی وجہ یہ ھے کہ

اب لڑکیاں، لڑکوں سے بھی
اپنی سہیلی کے انداز سے
مزاق میں بہت آگے نکل چکی ہیں

فی زمانہ کچھ بھی سیکریٹ نہیں رھا
شاید یہی وجہ ھے کہ
لڑکیوں کی اب وہ عزت نہیں رھی
جو کسی زمانہ میں ھوا کرتی تھی
لڑکے لڑکیوں سے اتنا فری ھو کر مزاق کر لیتے ہیں
جس کا کچھ زمانہ قبل کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا
شاید یہی وجہ ھے
جرائم میں اضافہ ہو گیا ھے
کیونکہ ہر لڑکا شریف نہیں ھوتا
اپنا اُلو سیدھا کرنا بہت آسان ہو گیا ھے
لڑکی کو اسپلائیٹ کرنا اب بہت آسان ہو گیا ھے
۔
اگر لڑکی سمجھتی ھے
کہ فیک آئی ڈی بنانے سے وہ محفوظ ہو جائے گی
تو وہ اس کی خام خیالی ھے
آئی ڈی فیک ھو یا ریئل
کمیونیکیشن سب کچھ کھول کر سامنے رکھ دیتی ہے
۔
ممکن ھے میری اس پوسٹ پر بہت سخت ریمارکس آئیں
مگر سچ کہنے سے میں باز نہیں آؤں گا
موذن کا کام آذان دینا ھے
کوئی سن کر کان بند کر لے۔
یا لبیک کہے
موذن ہر صورت میں آذان دے گا
۔
شاید یہی وجہ ھے
لوگ فیس بک کو صحیح نہیں سمجھتے
اور فیس بک ایک نشہ یا چسکہ کہہ سکتے ہیں
کہ گناہ کی دلدل میں جب انسان پھنس جائے
تو مزہ بہت آتا ھے
چھوڑنے کو دل نہیں کرتا
۔
گزرے کل میں لڑکی چھپی ہوئی
ایک نفیس اور انتہائی قابل قدر تھی
آج
لڑکی ایڈوانس کمیونیکیشن کی وجہ سے
اتنی کھل کر سامنے آگئی ہے
کہ اندیکھی لڑکی سے خوب مزے لے لے کر بات کرو
اور باتوں باتوں میں اس سے خوب گھل مل کر
سیکریٹ عام کر دو
۔
مجھے ضرور لان تان کرلیں
مگر کبھی ٹھنڈے دل سے سوچنا ضرور
جو چھچھورا مزاق ھم فیس بک پر کسی لڑکی سے کرتے ہیں
اگر ھمیں معلوم ھو جائے
کہ یہ چھچھورا مزاق جس لڑکی سے کیا جارھا ھے
وہ میری بہن یا بیٹی یا ماں ھے
تو ہماری کیا کیفیات ہونگی
#قلم_کی_گستاخانہ_جسارت

No comments:

Post a Comment