Pages

Sunday, 23 June 2019

*" دیارِ مصر کے زندان سے شور اٹھا ہے "*


______________________________________

*#شھید_مرسی_رحمه_اللّٰہ کے سانحے پر،* کاروان امن و انصاف کے نوجوان کارکن اور باذوق سخنور، برادرم نسیم خان سلمہ کی  دلوں کو چُھو لینے والی تاثراتی نظم  __

دیار مصر کے زنداں سے شور اٹھا ہے
کوئی عظیم مجاہد یہاں سے اٹھا ہے

وہ جانثار کہ جاں کو بھی جس پہ پیار آے
اجل کے ساتھ ہی رب کا جسے دلار آے

وہ چاہتا تو عیش و یسر میں بسر کرتا
تمام عمر وہ غم میں نہ پھر گزر کرتا

اسے یہ دھن تھی کہ باطل اکھاڑ پھینکے گے
نظام حق کے لیے جاں لٹا کے دیکھیں گے

رہا وہ بر سر پیکار دیں کے دشمن سے
غرض اسے تھی فقط دین حق کے گلشن سے

جہان رنگ سراپا ہے احتجاج ابھی
ہے اس کو مرد قلندر کی احتیاج ابھی

خدایا رحم کر عفو و کرم کر شیخ مرسی پر
تو نظر خاص کر دے اپنے بندہ شیخ مرسی پر

*#نسیم_خان*
رکن شورٰی: کاروانِ امن و انصاف

No comments:

Post a Comment