Pages

Friday, 29 March 2019

*بھرنے دوہمارےزخموںکو، اب یـاد نہ آؤرہنـے دو


     *شاعر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سیف الرحمن ندوی لکھنؤ!*
◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇

بھرنے  دو  ہمارے  زخموں کو، اب یـاد نہ آؤ  رہنـے دو!
"اس محفل غم میں آنے کی، زحمت نہ اٹھاؤ رہنے دو!"

اک وہ بھی زمانہ گزرا ہے،جب خوش تھےوفاکی راہوں پر
  لــگـتا تھا سـہانہ ہـر منـظر، آئـی تھیں بـہاریں پھـولوں پر

سیــــراب تمنـــا تھـــے دونوں، نازاں تھـــے اپنی وفاؤں پر 
وہ دور بھــلانا ہے مشــکل، بس چـلتـا نہیں ان یـادوں پر

لیـکن وہ پـرانـے  افســانـے ہم  کـو نـہ  ســناؤ  رہـنـے دو! 
اب فرصت حسن و عشق کہاں، دل کو نہ ستاؤ رہنے دو!

انصاف کی پیاسی دنیا کو، اب درس عدالت دینا ہے
اب ظلم و ستم کے ماروں کو،  پیغام اخوت دینا ہے

معمـار حرم کے بیٹوں سے ، غفـلت کـو دور ہٹـانا ہے
اور قبـلۂ اول کـی خــاطـر ، ایـوبـی عــزم کــرانـا ہے

تم اپنی کہانی پھر کہنا، اب مان بھی جاؤ رہنـے دو!
یہ فـرض نبھــانا لازم ہے ، اِس سے نہ ہٹـاؤ رہنے دو!        

گفتار کے سب غازی ہیں یہاں، کردار کا غازی کوئی نہیں
پھر دین محمد زد پر ہے ، اس دیں کا سپاہی کوئی نہیں

قائـد کا یـہاں اک میلہ ہـے،  فـاروق کا ثانـی کـوئی نـہیں 
اِن زاغ صفت دیوانوں میں، اب روح عـقابی کـوئی نہیں

اس درجہ مسائل الجھے ہیں، غافل نہ بناؤ رہنے دو!
ہیں اوربھی غم الفت کےسوا،تم باز بھی آؤ رہنےدو!

وہ دور یقـیـــــنا آئــے گا ،  ہـر جبـــر مٹــایـا جـائـے گا
ہرفرد  یہاں پر خوش ہوگا،حق سب کو دلایا جائے گا

قـرآن سے ہٹ کر پھر نہ کوئی، قـانون بنـایـا جائے گا
ایـوان میں پھـر سے فـاروقی، کـردار نبھـایـا جـائےگا

اُس عــہد وفــا میں آجانا ، اِس وقت نـہ آؤ رہنـے  دو! 
پھر میں بھی تمہیں یاد آؤں گا، تم یاد نہ آؤ رہنے دو!

^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^

No comments:

Post a Comment