جھوٹ کی ہے جن کو عادت آخ تھو!
ان کے ہاتھوں میں قیادت آخ تھو!
خلوتیں گر آپ کی ناپاک ہیں
پھر بھلا کیسی عبادت آخ تھو!
جس سے ہو مقصود دنیا ہی فقط
وہ صحافت وہ خطابت آخ تھو!
ناز کرتے ہیں جو اپنے علم پہ
ان کی عظمت اور جلالت آخ تھو!
سامنے سے وار کرنا ظالمو!
پیٹھ پیچھے سے شجاعت آخ تھو!
غرض کا جو ساتھ ہو وہ ساتھ کیا
ایسی صحبت اور رفاقت آخ تھو!
مال ہے لیکن سکوں حاصل نہیں
کس قدر بے بے بضاعت آخ تھو!
نرم و نازک بستروں پر بھی تجھے
چین حاصل ہے نہ راحت آخ تھو!
ہو گئی مشکل تلاشِ حق یہاں
جھوٹ کی ایسی تجارت آخ تھو!
جو سراپا گندگی میں غرق ہیں
منھ پہ ہے ان کے طہارت آخ تھو!
حافظ سالم انصاری
No comments:
Post a Comment