=+=+=+=+=+=+=+=
پرانے زمانے کا ایک بہت مشہور واقعہ ہے- ایک عالم دین اپنے کسی دوست کے ہاں دعوت پہ جانے لگے تو اپنے دو سالہ بیٹے کو ساتھ لے لیا اس زمانے میں واٹر کولر یا پینے کے پانی کا جدید طریقہ تو نہیں تھا البتہ پانی پینے یا پلانے کے لئے مشک کا انتظام کیا جاتا تھا-
عالم دین کھانے کے بعد اپنے دوستوں سے محو گفتگو تھےکہ ان کے دو سالہ بچے نے زمین پر پڑی ایک باریک مگر مضبوط ٹہنی اٹھائ اور ایک ما شکی کے مشک میں سوراخ کر ڈالا جس سے سارا پانی ضائع ہو گیا میزبان کو غصہ تو بہت آیا مگر دو سال کے بچے کو کیا کہہ سکتا تھا بات رفع دفع ہو گئی ۔لیکن جہاں عالم دین کو بہت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا وہیں وہ گہری سوچ میں پڑ گئے، اور اسی سوچ کے چلتے وہ گھر واپس آ گئے-
گھر آتے ہی اپنی اہلیہ کو بلا یا جو بہت نیک اور با تمیز خاتون تھیں عالم دین نے ان سے پوچھا دوران حمل آپ سے کوئ گناہ سرزدہوا تھا ؟
وہ بولیں نہیں سرتاج===میں تو ہر وقت حالت وضو میں رہتی تھی اور ذکر الٰہی میں مشغول رہتی تھی۔تم ذرا پھر سوچ لو ہو سکتا ہے جانے انجانے میں کوئ گناہ ہوا ہو جسے تم گناہ نہیں سمجھ کر نظر انداز کر رہی ہو وہ خاتون کافی سوچ بچار کے بعد بولی" ہاں مجھے ایک بات یاد آرہی ہے، ایکدن جب میں حالت حمل میں اپنے صحن میں ٹہل رہی تھی تو یکدم میری نظر ہمسائیوں کے انار کے درخت کی ایک ٹہنی پر پڑی جو ہمارے صحن میں جھکی ہوئ تھی اس پر بڑا ہی خوبصورت سرخ انار لٹک رہا تھا جسے دیکھ کر مجھ سے رہا نہ گیا پہلے تو میں نے اسے اتارنے کی کوشِش کی لیکن جب میں حمل کی وجہ سے زیادہ نہ اٹھ سکی تو ادھر ہی پڑی ایک باریک ٹہنی اٹھائ اور اس میں سوراخ کر ڈالا اور اس کے رس کے قطرے اپنے منہ میں لینے لگی جو مجھے کچھ عجیب سی لگی تھی عورت نے بات ختم کرتے ہوئے کہا---
اتنا سننا تھا کہ اس عالم دین کا چہرہ سرخ ہو گیا اور بولےجو حرکت تو نے اس وقت کی آج اسی کی وجہ سے مجھے بھری محفل میں بے عزتی اُٹھانی پڑی تیرے بیٹے نے بھی آج ویسی ہی باریک ٹہنی سے مشک میں سوراخ کر ڈالا جیسے تو نے انار میں مارا تھا
===============
دوستو بات کرنے کا مقصد یہ تھا کہ ماں کی گود اولاد کے لئے پہلی درسگاہ ہے جس کی بنیاد شکم میں رکھی جاتی ہے تو جیسی بنیاد ہوگی تربیت بھی درسگاہ میں ویسی ہی ہوگی آج ہمارے معاشرےمیں پھیلی ہوئ سینکڑوں برائیاں خود بخود ختم ہوجائیں گی اگر ہم مخصوص اوقات میں احتیاط سے کام لیں..........................
🌹🌹🌹کاش کہ اتر جائے میری بات تیرے دل میں
No comments:
Post a Comment