🌿 نبیوں والا کام اسلام کی مکمل دعوت ہے جس میں صرف میٹھی میٹھی باتیں ہی نہیں بلکہ باطل کا ردّ بھی ہے، جس میں صرف دعائیں نہیں بددعائیں بھی ہیں. اس دعوت میں صرف نماز اور روزہ نہیں، بلکہ شرعی حدود اور جہاد بھی ہے، اس میں اخلاق کے ساتھ ساتھ سیاست اور معیشت بھی ہے.
اس دعوت کو لے کر اٹھنے کا مطلب صرف فائیو اسٹار ہوٹل کا چکّر لگانا نہیں ہوتا بلکہ طعنے سننا، پتھر کھانا، قید ہونا اور شہید ہونا بھی شامل ہے.
اس لا الٰہ الا اللہ میں بتوں کے انکار کے ساتھ ساتھ باقی سب کے حکم، قانون اور نظام کا ردّ بھی ہے. ان دونوں پہلوؤں میں سے کسی ایک کو نبیوں کا کام کہنا اور ایک کو فراموش کردینا انبیاء کی دعوت نہیں بلکہ بنی اسرائیل کا شیوہ ہے جن کے متعلق اللہ نے سورہ البقرہ میں فرمایا:
(یہ) کیا (بات ہے کہ) تم کتابِ (خدا) کے بعض احکام کو تو مانتے ہو اور بعض سے انکار کئے دیتے ہو، تو جو تم میں سے ایسی حرکت کریں، ان کی سزا اس کے سوا اور کیا ہو سکتی ہے کہ دنیا کی زندگی میں تو رسوائی ہو اور قیامت کے دن سخت سے سخت عذاب میں ڈال دیئے جائیں اور جو کام تم کرتے ہو، خدا ان سے غافل نہیں (۸۵)
No comments:
Post a Comment