Pages

Saturday, 29 December 2018

اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ

جس قوم کی بیٹیاں تعلیم کے نام پر سب سے پہلے چہرے سے نقاب نوچتی ہوں اور پھر دھیرے دھیرے باقی سب کچھ لٹا کر گھر واپس آجاتی ہوں اس قوم میں صلاح الدین ایوبی اور محمد بن قاسم نہیں مجرا کرنے والے ہیجڑے پیدا ہوتے ہیں۔
جس قوم کے دانشور سنجیدہ خطوط پر ارتقاء کی بنیاد رکھنے کے بجائے ارتقاء کے نام پر لڑکیوں کی نقاب اترواکر ان کے جسم کے نشیب و فراز ناپ رہے ہوں اور وہ لڑکیاں بھی دلدہی اور دلداری میں کوئی کسر نہ چھوڑیں اس قوم میں خدیجہ عائشہ اور فاطمہ کی پیدائش کی توقع فضول ہے۔
مسئلہ یہ نہیں ہے کہ لڑکیاں غلط ہیں یا لڑکے غلط ہیں مسئلہ یہ ہے کہ قوم کی نکیل مغرب پسند لبرلز کے ہاتھ میں ہے اور والدین اتنے بے شرم بے حیاء اور بے غیرت ہیں کہ ایک لمحے کو کچھ سوچے بغیر وہ اپنی بیٹیاں ان کے حوالے کردیتے ہیں، پھر معصوم اذہان میں پہلے زہر بھرا جاتا ہے، پھر ننگی تو وہ خود سے ہی ہوجاتی ہیں۔
اب تو نہ اپنی ثقافت کا احترام رکھہ پاتی ہیں اور نا ہی اسلامی احکام کی پابندی، نماز وقرآن سے اتنی دوری ہوجاتی ہے کہ لوگ یہ بھی بھول جاتے ہیں کہ نماز اللہ کا حکم ہے، کہتے ہیں کہ میرے اعمال میرے ساتھہ ہیں، میں پڑھوں یا نہ پڑھوں، کچھہ لوگ تو یہاں تک کہہ بیٹھتے ہیں کہ اصل معاملہ دل کا ہے، دل صاف ہونا چاہیے، یہ نماز اور قرآن کیا چیز ہے.
ایسی سوچ پہ توبہ کرنا چاہیے.

شاید اسی وجہ سے علامہ اقبال نے یہ کہا تھا کہ :
اللہ سے کرے دور، تو تعلیم بھی فتنہ
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ
ناحق کے لئے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ
شمشیر ہی کیا، نعرۂ تکبیر بھی فتنہ

اللہ ھر قوم کو ہدایت دے۔ آمین۔۔

No comments:

Post a Comment