جب ووٹ کرو، تو یاد رکھو
تم کون ہو، کیا ہو یاد رکھو
جس عید کے دن انسان مرے
اس عید کے دن کو یاد رکھو
گئو ماس کے شک میں مارے گئے
اخلاق چچا کو یاد رکھو
جب ووٹ کرو، تو یاد رکھو
تم کون ہو، کیا ہو یاد رکھو
اس آصفہ اپنی گڑیا کو
کیوں مار گیا تھا یاد رکھو
تم اس کی سسکتی آہوں کو
زخموں کو تو یارو یاد رکھو
جب ووٹ کرو، تو یاد رکھو
تم کون ہو، کیا ہو یاد رکھو
وہ حافظ قرآں خان جنید
اس پیارے جواں کو یاد رکھو
کیوں ریل میں اس کا خون بہا
اس قصے کو یارو! یاد رکھو
جب ووٹ کرو، تو یاد رکھو
تم کون ہو، کیا ہو یاد رکھو
افروز کی بوٹی بوٹی سے
تم بہتے لہو کو یاد رکھو
اسی (٨٠)کے عمر کے زینل کی
وہ لاش دہکتی یاد رکھو
جب ووٹ کرو، تو یاد رکھو
تم کون ہو کیا ہو یاد رکھو
کیوں مارے گئے تھے پہلو خاں
یہ بات بھی یارو! یاد رکھو
کیوں ملتا نہیں ہے پیارا نجیب
کیا راز ہے اس میں یاد رکھو
جب ووٹ کرو، تو یاد رکھو
تم کون ہو کیا ہو یاد رکھو
آتنک مچا ہے ہند میں کیوں
ہیں کون؟ یہاں پہ آتنکی
عاقب کی گذارش ہے تم سے
ووٹنگ کے سمے تم یاد رکھو
جب ووٹ کرو تو یادرکھو
تم کون ہو کیا ہو یاد رکھو
0 comments:
Post a Comment