_🌎*_
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
میں گناہوں میں گرفتار ہوگیا کیسے
غیر محرم کا طلب گار ہوگیا کیسے
میری منشاء میری منزل تو رضائے رب تھی
اُس حسیں راہ سے بیزار ہوگیا کیسے
طفل ساکیوں میں مچلتا ہوں کھلونوں کیلئے
مہہ جبینوں کا پرستار ہوگیا کیسے
کبھی واٹس ایپ،کبھی ایمو،کبھی میسنجر سے
گفتگو کرنے میں ہشیار ہوگیا کیسے
میں تو صوفی تھا مگر آج لکھنے کا مقصد
لب و رخسار زلفِ یار ہوگیا کیسے
زنگ آلود ہے دل اس لئے میری خواہش
اک حسیں چہرے کا دیدار ہوگیا کیسے
مجھکو محبوب تھے ہر دور میں اللہ والے
نفس و شیطاں کا طرفدار ہوگیا کیسے
روزِ محشر کیا بتاؤں میں ربِ عالم کو
مجھ سے پوچھیں گے تُو اُس پار ہوگیا کیسے
مرنے والوں کیلئے مرنا عیب ہے لیکن
بچتے بچتے میں گناہ گار ہوگیا کیسے
☄☄☄☄☄☄☄☄☄☄☄
0 comments:
Post a Comment