ریت پہ ہم اپنا نام کبھی لکھتے نہیں-
کہ ریت پہ لکھے نام کبھی ٹکتے نہیں-
لوگ کہتے ہیں کہ ہم پتھر دل ہیں-
لیکن پتھر پہ لکھے نام کبھی مٹتے نہیں-
جسم پہ لگے گھائو تو سب دیکھ لیتے ہیں-
اس دل پہ لگے گھائو کبھی دکھتے نہیں-
بے سبب تو گذر ہی جاتی ہے زندگی-
انتظار کے لمحے کاٹے کبھی کٹتے نہیں-
کانٹوں بھری راہ پہ سوچ کر رکھنا قدم-
آگے بڑھ کر پیچھے ہم کبھی ہٹتے نہیں-
ایک ٹھیس پہ ہنگامہ مچا دیتے ہیں آپ-
اور ستم سہہ کر بھی ہم کبھی سسکتے نہیں
سانسوں کی ڈور سے قائم ہے زندگی ہماری-
مگر پیار کے بغیر یہ دل کبھی دھڑکتے نہیں-
حسینوں کی عادت سے واقف ہیں پھر بھی-
وعدے سے اپنے صنم ہم کبھی مُکرتے نہیں-
دل کی کہانی دل ہی جانے ہے "دلکش"-
کس نے کہہ دیا کہ پتھر دل کبھی پگھلتے نہیں-
سرور دلکش
0 comments:
Post a Comment