🌺 *صدائے دل ندائے وقت*🌺


     *زندگی کا ایک اور سنہرا سال گیا!*

      *شب و روز کی گردش نے ایک سال اور مکمل کیا، وقت کا یہ مسافر ۲۰۱۸ کی منزل عبور کرتا ہوا ۲۰۱۹ کی دہلیز پر قدم رنجا ہونے کو بیتاب ہے، جشن بہاراں کا دور دورہ ہے، ہر سو جگ مگ کرتی برقی لائٹوں اور قمقموں کی روشنیاں چکا چوند کئے دے رہی ہیں، فرحت و مسرت کی سیج سجا دی گئی ہے، میوزک پروگرام اور ڈانس کا فلور تیار ہو چکا ہے، گھڑیوں کی ٹکٹکی پر نگاہیں گڑائے ہر کوئی عیش و عشرت کے سنہرے لمحات کا منتظر ہے، دھڑکنوں کی آواز بلند از بلند ہو رہی ہے، وہ خوش ہیں اور بد مست ہیں؛ کہ سورج کا ایک اور چکر پورا ہو گیا، انہیں اس بات کا بھی نازاں ہے؛ کہ زندگی نے اتنی وفا کی اور کیلنڈر کی اگلی قسط کا دیدار نصیب ہوا، شاید ان سب سے زیادہ وہ اس بات پر جھومے جاتے ہیں؛ کہ زندگی کی تھکاوت اور کدو کاوش سے ایک پل کو فرصت ملی، جس میں انسانی قلادہ اتار کر حیوانیت کا جامہ پہنا جائے، اور اپنے آقا و سید ڈارون کی تھیوری کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی اصل کی طرف لوٹا جائے۔*
     اس کے برعکس ان حرماں نصیبوں کا کیا کہئے! جنہیں سوائے نئے کیلنڈر اور نئی تاریخ کے کچھ نہیں ملا، وہ کل بھی اسی زندگی کے بوجھ تلے دبے ہوئے تھے اور آئندہ کل کی صبح بھی وہی بوجھ اپنے ساتھ لائے گی، تمناؤں اور حسرتوں کی دنیا میں وہی ویرانی کا تسلسل قائم ہے، امیدیں ہیں کہ بر نہیں آتیں اور غم ہیں کہ دامن نہیں چھوڑتے، ضرورتوں اور ذمہ داریوں کی غلامی کی زنجیر ٹوٹتی نہیں اور آزادی ہے؛ کہ اس نے اپنا منہ موڑ رکھا ہے، مستقبل کا ہر سورج اپنے ساتھ ایک نئی تاریخ لے آتا ہے، لیکن کون بتائے کہ اس سورج کے ساتھ تاریخ سازی کا فن نہیں آتا، نہ صرف ذاتی دنیا کا یہ عالم ہے؛ بلکہ مجموعی اعتبار سے پوری اجتماعی زندگی کا وہ نیر تاباں نہ جانے کیوں تاریخ کے صفحات کے ساتھ نہیں بدلتا، آسمان کی چھت نیچے دنیا نے سیکڑوں نئے سال دیکھے، اور ہر اس نئے سال پر بے پناہ منصوبوں اور وعدوں کو آتے جاتے دیکھا؛ لیکن تاریخ میں ایک زمانے سے وہ نیا سال نہ آیا جو اسے کھویا ہوا مقام لوٹا سکے، اور عظمت رفتہ کے حصول کا گر سکھا سکے۔
       *ایسے میں ضرورت اس بات کی ہے، کہ ذاتی و اجتماعی زندگی کی خبر لی جائے، نئے سال کو محض سنہ اور تاریخ کی تبدیلی کا نہیں؛ بلکہ خود کی تبدیلی کا ذریعہ بنایا جائے، ماضی کی کڑواہٹوں کو حلاوت میں بدل کر مستقبل کی تیاری کی جائے، بالخصوص اسلام کی سر بلندی اور عظمت انسانی کی بازیابی کا تہیہ کیا جائے، ملک و ملت کی بکھرتی تہذیب و تمدن اور اقدار و روایات کی حفاظت کا بیڑا اٹھایا جائے، خوب سمجھ لیجئے! یہ وقت صرف ذاتی مسائل کے حل کر لینے اور انفرادی زندگی کا معیار بلند کر لینے کا نہیں؛ بلکہ پوری تحریک کے ساتھ سیاسی سوجھ بوجھ اور حالات کی نزاکت کا خیال رکھتے ہوئے، پیش قدمی کرنے منصوبہ بندی کے ساتھ شخصیت سازی کرنے اور حکومت و ایوان بالا سے اپنا حق حاصل کرنے کیلئے جہد مسلسل کرنے کا ہے، آپسی رنجش کو بھول جانے، دل کی دنیا آباد کرنے کا ہے، زمانے کو اپنے وجود کا احساس دلانے اور اپنی نافعیت ثابت کر دینے کا ہے، کیونکہ نافعیت ہی ابدیت کی دلیل ہے۔*

SHARE

Milan Tomic

Hi. I’m Designer of Blog Magic. I’m CEO/Founder of ThemeXpose. I’m Creative Art Director, Web Designer, UI/UX Designer, Interaction Designer, Industrial Designer, Web Developer, Business Enthusiast, StartUp Enthusiast, Speaker, Writer and Photographer. Inspired to make things looks better.

  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment