*پٹرول کا بوتل*

اس کی موٹر سائیکل نے ایک جھٹکا کھایا اور رک گئی، اس نے کافی بار کوشش کی مگر یہ دوبارہ سٹارٹ نہ ہوئی، سٹارٹ ہوتی بھی کیسے، بے چاری کا پٹرول جو بالکل ختم ہوچکا تھا اور وہ ڈلوانا بھول گیا تھا ...!!
اُس نے گھڑی کی طرف دیکھا تو پرچہ شروع ہونے میں صرف بیس منٹ باقی تھے، اس کی تو یوں سمجھ لیں کہ چیخ نکل گئی، اب اگر یوں ہی پیدل پٹرول پمپ تک گیا تو کم از کم آدھا گھنٹہ لگ جائے گا ...!!
" یااللّٰہ! آپ ہی مدد فرمائیے ... "
اُس نے زیرِ لب دُعا کی اور چل دیا۔ گرمی سے برا حال تھا، پانچ منٹ میں پسینے سے سارے کپڑے بھیگ چکے تھے، کہ اچانک چلچلاتی دھوپ میں ایک موٹر سائیکل رک گئی، موٹر سائیکل سوار نے ہیلمٹ پہنا ہوا تھا۔ اسے بہت ڈر لگا کہ کوئی ڈاکو نہ ہو جو پستول دکھا کر سب چھین نہ لے مگر وہ آگے رک کر اس کا انتظار کر رہا تھا، پھر تھوڑا سا پیچھے آیا اور بولا :
" بھائی کیا ہوا ...؟ "
اس نے کہا :
" پٹرول ختم ہوگیا ہے ...! "
اتنا سننا تھا کہ وہ اپنے موٹرسائیکل سے اترا اور موٹر سائیکل پر چڑھے ہوئے کپڑے کی جیب سے ایک بوتل نکالی، وہ بوتل پٹرول سے بھری تھی، اس اجنبی نے وہ بوتل اس کی طرف اُچھال دی اور خود موٹر سائیکل سٹارٹ کی اور چلا گیا ...!!
اس نے جلدی سے بوتل کا ڈھکن کھولا اور موٹر سائیکل کی ٹنکی میں ڈالا اور پھر جو سر اُٹھا کر دیکھا تو وہ موٹر سائیکل والا کافی دور نکل چکا تھا۔ اپنے نامعلوم محسن کو دیکھنے کی حسرت دل میں ہی رہ گئی کیونکہ اس نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا جس کی وجہ سے وہ اُسے نہ دیکھ سکا ... وہ موٹر سائیکل بھگا کر گیا، پرچہ دیا اور واپسی پر اس نے پٹرول ڈالوایا اور ساتھ ہی تیس روپے کے پٹرول سے وہ بوتل بھی بھروا لی جو اس نے موٹر سائیکل کی جیب میں رکھ لی کہ وہ اس نیکی کا قرض ضرور اتارے گا ...!!
دو، چار بار پارکنگ میں آیا تو اس کی موٹر سائیکل کی جیب سے وہ "بوتل" غائب ہوچکی تھی مگر اللّٰہ کا کرم تھا کہ اس نے پھر ویسی ہی بوتل پٹرول سے بھروا کر رکھ لی ...!!
آخر ایک دن وہ ہائی وے سے گزر رہا تھا اور اپنے موٹر سائیکل میں رکھی اس بوتل کو وہ بھول چکا تھا کہ کیا دیکھتا ہے کہ ایک مرد اور برقعے میں ایک عورت موٹر سائیکل سے اتر کر پیدل چل رہے ہیں اور اُن کا تین سال کا بچہ بےبسی کے عالم میں بیٹھا ہوا ہے۔ اُس نے اُن کے پاس موٹر سائیکل رکی اور پوچھا :
" بھائی پٹرول ختم ہوگیا ہے کیا ...؟ "
اس مرد نے صرف سر ہلا کر جواب دیا۔ اس نے اپنے موٹر سائیکل کی جیب سے وہ پٹرول والی بوتل نکالی اور اس مرد کی طرف اُچھال دی اور چل دیا ...!!
موٹرسائیکل کے شیشے میں اس نے اس مرد کے چہرے ابھرنے والی خوشی دیکھی تو اس نے دل میں عزم کیا کہ وہ یہ نیکی بار بار کرے گا...!!!

SHARE

Milan Tomic

Hi. I’m Designer of Blog Magic. I’m CEO/Founder of ThemeXpose. I’m Creative Art Director, Web Designer, UI/UX Designer, Interaction Designer, Industrial Designer, Web Developer, Business Enthusiast, StartUp Enthusiast, Speaker, Writer and Photographer. Inspired to make things looks better.

  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment