بر وفات زبدہ امت حضرت
مولانا اسرار الحق صاحب قاسمی کشنگنج وی ممبر پارلیمینٹ
آہ وہ اسرار وہ دانائے اسرار خودی
مدتوں تک خوں رلائیگی ہمیں جسکی کمی
زندگی ان کی وفا کی پیار کی تصویر تھی
حضرت قاسم کے خوابوں کی حسیں تعبیر تھی
داستان مرد حق کی دل نشیں تفسیر تھی
یعنی ان کی ذات ہر کس کے لئے تنویر تھی
آہ وہ اسرار وہ دانائے اسرار خودی
مدتوں تک خوں رلائیگی ہمیں جسکی کمی
تھی نگین قاسمیت ان کی تابندہ جبیں
روح قاسم کو بھی جس پر فخر ہوگا بالیقیں
آسماں دیکھا ہے ایسا مرد حق تونے کہیں؟
اک طرف بار سیاست اک طرف تبلیغ دیں
آہ وہ اسرار وہ دانائے اسرار خودی
مدتوں تک خوں رلائیگی ہمیں جسکی کمی
لزت دنیائے فانی کا نہ تھا اس پر اثر
مثل بسمل مضطرب تھا قوم کیخاطر جگر
قول نا حق پر سدا دیکھا گیا شیر ببر
تلخ حق تسلیم کر لیتا تھا لیکن سر بسر
آہ وہ اسرار وہ دانائے اسرار خودی
مدتوں تک خوں رلائیگی ہمیں جسکی کمی
ہاں اکابر کی طرح اس کا حسیں کردار تھا
اسوہ آقا ہی اس کی زیست کا معیار تھا
پیکر اخلاص و سنت قوم کا غمخوار تھا
لشکر باطل کی خاطر تیز تر تلوار تھا
آہ وہ اسرار وہ دانائے اسرار خودی
مدتوں تک خوں رلائیگی ہمیں جسکی کمی
خدمت دین و وطن کرتا رہا وہ عمر بھر
دوسروں کے غم میں ہی مرتا رہا وہ عمر بھر
طعنہ اغیار گو سنتا رہا وہ عمر بھر
بر ملا اظہار حق کرتا رہا وہ عمر بھر
آہ وہ اسرار وہ دانائے اسرار خودی
مدتوں تک خوں رلائیگی ہمیں جسکی کمی
بر سر ممبر کبھی وہ اور کبھی ایوان میں
خوبصورت گل مہکتے تھے سدا گلدان میں
فرق اس جا نا روا تھا زمرہ انسان میں
سو زلیخا ایک یوسف تھا فقط کنعان میں
آہ وہ اسرار وہ دانائے اسرار خودی
مدتوں تک خوں رلائیگی ہمیں جسکی کمی
اے خدا ئے پاک انکو اپنی رحمت کر عطا
ملت مرحوم کو بہتر قیادت کر عطا
بے سہارا انکے بچوں کو عنایت کر عطا
اشرف آثم کو بس شوق اطاعت کر عطا
آہ وہ اسرار وہ دانائے اسرار خودی
مدتوں تک خوں رلائیگی ہمیں جسکی کمی
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
0 comments:
Post a Comment