*میرے رشکِ قمر کا بالکل تازہ پوسٹ مارٹم*😂


*میرا دردِ کمر، کم ہوا دیکھ کر.*
*نرس جب مسکرائی مزہ آگیا.*
*بھر کے ٹیکے مجھے جو لگائے گئے،*
*جام تھے یا دوائی مزہ آگیا.*

*جس کی خاطر مجھے اس نے ٹھکرا دیا،*
*ساتھ اس کے جو دیکھا وہی منچلا.*
*اور پھر دوستو میری اک کال پر،*
*آگئے اس کے بھائی مزہ آ گیا*

*بال ابا کے کم قرض زیادہ ہوا،*
*پھر بھی شادی کرا دی مری شکریہ*
*سونا پڑتا تھا پہلے زمیں پر مجھے،*
*مل گئی چارپائی مزہ آگیا.*

*اپنی ممی کے کہنے میں آتی رہی،*
*میری بیگم سبھی کو ستاتی رہی.*
*اس کی بھابی نے بھی اس کی ممی کے گھر،*
*آگ ایسی لگائی مزہ آگیا*

*بیویاں میری دونوں ہیں ظالم بڑی،*
*آج دونوں کسی بات پر لڑ پڑیں.*
*بال کھینچے گئے، گال نوچے گئے،*
*دیکھ کر یہ لڑائی مزہ آگیا*

*سیلری اپنی، ابا کی پنشن لئے،*
*سیدھے سسرال جا کر وہ حاضر ہوئے.*
*ایک ہی دن میں سسرال والوں نے بھی.*
*لوٹ لی سب کمائی مزہ آگیا*

*عورتوں کے تقدس پہ تھی گفتگو،*
*آ گئی بزم میں جونہی اک خوبرو.*
*کھُل کے کردار سب آ گئے سامنے،*
*لٹ گئی پارسائی مزہ آ گیا.*

*شعر کہنا تھا مجھ کو سیاست پہ بھی،*
*اس لئے میں نے دن رات ریسرچ کی.*
*کوئی بھی بات جس پر مزہ آ سکے،*
*جب کہیں بھی نہ پائی مزہ آگیا.*

SHARE

Milan Tomic

Hi. I’m Designer of Blog Magic. I’m CEO/Founder of ThemeXpose. I’m Creative Art Director, Web Designer, UI/UX Designer, Interaction Designer, Industrial Designer, Web Developer, Business Enthusiast, StartUp Enthusiast, Speaker, Writer and Photographer. Inspired to make things looks better.

  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment